اسرائیل میں انسانی حقوق کے لے کام کرنے والی 15 تنظیموں کی طرف سے صہیونی حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ غزہ کی روکی گئی بجلی بحال کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے شہریوں کی بجلی کی بندش انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی15 انسانی حقوق تنظیموں نے حکومت کے مشیر قانون افیحائی منڈیلبلیٹ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی سے غزہ کی پٹی کی بجلی میں کمی کا فیصلہ واپس کرانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی دستور اور عالمی قوانین کی رو سے صہیونی ریاست غزہ کی پٹی کو بجلی بند کرنے کی سزا نہیں دے سکتا ہے۔ مکتوب میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ بھی غزہ کی پٹی کے حوالے سے بنیادی سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ دے چکا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت سے غزہ کی بجلی بحال کرنے کا مطالبہ کرنےوالے گروپوں میں ’چیشاہ ۔ مسلک‘، مرکزالعدالہ، ڈاکٹر ایسوسی ایشن برائے انسانی حقوق، ھموکیڈ، مرکز دفاع برائے فرد، بتسلیم، سٹی زن ہیومن رائٹس آرگنائزیشن، یشن دین، امنسٹی انٹرنیشنل، چوبریم شتیکا، حق، ربی برائے انسانی حقوق، عکفوت، لنتحرک، عیرعمیم اور ’اب امن‘ شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے 12 جون کو ایک فیصلے میں غزہ کی پٹی کی بجلی کم کردی تھی جس کے بعد اسرائیل سے غزہ کی پٹی کو دن میں صرف 45 منٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے۔