جمعه 15/نوامبر/2024

مسجد اقصیٰ میں روزہ داروں پرتشدد، اردن کا اسرائیل سے احتجاج

پیر 19-جون-2017

گذشتہ روز قابض صہیونی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں گھس کر وہاں پرموجود نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کے خلاف اردن نے اسرائیل سےسخت احتجاج کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی حکومت کے ترجمان اور وزیرمملکت برائے اطلاعات محمد المومنی نے ایک بیان میں بتایا کہ عمان میں تعینات اسرائیلی سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے اسے ایک احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے جس میں گذشتہ روز مسجد اقصیٰ میں یہودی فوج کی غنڈہ گردی پر احتجاج کیا گیا ہے۔

احتجاجی مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری یہودی آبادکاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی۔ انہوں نے مسجد میں عبادت اور اعتکاف میں مصروف فلسطینی روزہ داروں پر تشدد کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فورسز نے مسجد قبلی کے دروازے بند کردیے اور وہاں پر اعتکاف بیٹھے فلسطینی روزہ داروں پرمرچوں والے پانی کا چھڑکاؤ کیا اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔

صہیونی فوج کی یہ کارروائی مذہبی اشتعال انگیزی اور ناقابل قبول حرکت ہے۔ اردنی حکومت صہیونی ریاست سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے اسٹیٹس کو کو برقرار رکھے اور مقدس مقام میں اشتعال انگیز کارروائیوں اور نمازیوں پر تشدد سے باز آئے۔

محمد المومنی کا کہنا ہے کہ ہم نے اسرائیلی حکومت پر واضح کردیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور معتکفین پر تشدد کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا موجب بن سکتا ہے۔ قبلہ اول میں کشیدگی پیدا کرنے کے نتائج کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔

 

مختصر لنک:

کاپی