ماہرین صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑی عمر کےافراد کے لیے روزانہ اسپرین کا استعمال ان کے معدے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے دورے اور فالج کے کا شکار ہونے والے 75 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے روزانہ اسپرین لینا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق یہ دوا روزانہ لینا بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتا ہے اور معدے سے خون کا اخراج ماضی کے اندازوں کے زیادہ ہو سکتا ہے۔
طبی جریدے لانسٹ میں شائع تحقیق کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اسپرین چونکہ دل کے دورے سے بچاؤ کا فوری طریقہ ہے اس لیے یہ بات کسی بھی خطرے پر بھاری پڑتی ہے۔
ان کے بقول ایسی صورتحال میں اچانک اسپرین کا استعمال بند کرنا بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اسپرین لینے والے لوگوں کو دوا میں کسی تبدیلی سے پہلے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہیے۔ عام طور پر ڈاکٹر کسی بھی شخص کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد انھیں زندگی بھر روزانہ اسپرین لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
لیکن محققین کے مطابق اسپرین سے پیٹ میں خون رسنے کا خدشہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں پایا گیا کہ 65 سال سے کم عمر کے ہر 200 لوگوں میں ایک آدمی کے پیٹ میں خون رسنے کا خدشہ تھا، وہیں 75 سے 84 سال کے ہر 200 لوگوں میں تین افراد میں خون کا خدشہ دیکھا گیا۔