چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالتوں سے 27 فلسطینیوں کوانتظامی حراست کی سزائیں

ہفتہ 17-جون-2017

اسرائیلی عدالتوں کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی سزائیں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق رواں ماہ [جون] میں دو ہفتوں کے دوران صہیونی عدالتوں سے 27 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ ’کلب برائے اسیران‘ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینی اسیران کو تین سے چھ ماہ کی انتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق سات فلسطینیوں کی مدت حراست میں توسیع کی گئی جب کہ 20 فلسطینیوں کو پہلی بار انتظامی حراست کی سزا سنائی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتظامی حراست کی سزائیں پانے والے شہریوں میں الخلیل سے آٹھ، رام اللہ سے چھ، بیت لحم سے چار، طولکرم اور جنین سے چھ، اریحا، اور نابلس سے ایک ایک شہری شامل ہیں۔

خیال رہے کہ انتظامی حراست کی اسرائیلی پالیسی عالمی اداروں کی جانب سے بھی سخت تنقید کی زد میں  رہتی ہے۔ صہیونی فوج اور پولیس بغیر کسی الزام کے محض شبے کی بنیاد پر فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے کر کم سے کم تین ماہ کے لیے انتظامی حراست کے تحت جیل میں ڈال دیتے ہیں۔ بعد ازاں اس سزا میں باربار تجدید کی جاتی رہتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی