ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت ’آئی سی سی‘ نے لیبیا کے سابق لیڈر مقتول معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی فوری گرفتاری اور عالمی عدالت کے سامنے پیشی کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی فوج داری عدالت کی پراسیکیوٹر فاٹو بنسوڈا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیف قذافی کے خلاف سنہ 2011ء میں لیبیا میں انسانیت کےخلاف جرائم کے الزامات کے تحت دائر مقدمات اب بھی موجود ہیں۔ عدالت لیبیا کی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ سیف القذافی کو فوری گرفتار کرتے ہوئے انہیں عدالت کے حوالے کرے تاکہ ان کے خلاف جاری مقدمات کے تحت ٹرائل کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ سیف القذافی کو حال ہی میں حکومت کی طرف سے قیدیوں کے لیے عام معافی کے اعلان کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
عالمی عدالت انصاف کی پراسیکیوٹرنے لیبیا کی حکومت، عالمی سلامتی کونسل اور متعلقہ ممالک پربھی زور دیا کہ وہ سیف قذافی کے بارے میں ضروری معلومات فراہم کریں۔
ادھر سیف قذافی کے وکیل نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ان کے موکل کو حکومت کی طرف سے عام معافی کے اعلان کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ سیف قذافی سنہ 2011ء سے مشرقی زنتان میں قائم ایک جیل میں قید تھے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کو موصولہ اطلاعات کےمطابق سیف الاسلام قذافی رہائی کےبعد 10 جون کو زنتان شہر چھوڑ کر مشرقی لیبیا کی طرف روانہ ہوگئے تھے۔ غالب امکان یہ ہے کہ سیف القذافی البیضاء شہر میں اپنے قریبی رشتہ داروں کے پاس چلے گئے ہیں۔