قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کے مختلف شہروں مقامی شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی سے روکنے کے لیے طرح طرح کےحربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب لاکھوں فلسطینی نماز جمعہ کے لیے اسرائیلی رکاوٹیں توڑ کرمسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب رہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق ماہ صیام کے تیسرے جمعہ کے موقع پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری بیت المقدس اور آس پاس کے شہروں میں تعینات کی گئی ہے جس کے نتیجے میں القدس فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کررہا تھا۔
پرانے بیت المقدس اور اطراف کے مقامات پر جگہ جگہ چیک پوسٹیں اور ناکے لگا کر فلسطینیوں کو قبلہ اول تک رسائی سے روکا جاتا رہا۔
بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کو ملانے والے تمام راستوں پر اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری گشت کررہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو علی الصباح ہی سے بیت المقدس میں اضافی نفری تعینات کردی تھی۔ دوسری جانب بیت المقدس فلسطین کے دوسرے شہروں سے فلسطینی شہری صبح ہی سے قافلوں کی شکل میں قبلہ اول آنا شروع ہوگئے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کی جانب سے چالیس سال سے کم عمر کے افراد کو قبلہ اول میں نماز جمعہ کے لیے جانے سے روک دیا گیا جس کے بعد وہ دیوار فاصل پھلانگ کر مسجد اقصیٰ تک پہنچتے رہے۔
صہیونی فوج کی جانب سے 40 سال سے کم اور 12 سال سے زاید افراد کو مسجد اقصیٰ آنے سے روک دیا۔
ادھر غزہ کی پٹی سے صرف ایک سو فلسطینی شہریوں کو آج مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے آنے کی اجازت دی گئی۔ ان کے لیے بھی عمر کی حد پچپن سال مقرر کی گئی تھی۔ اس سے کم عمر کے افراد کو قبلہ اول نماز کے لیے نہیں آنے دیا گیا۔