قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرقی شہر الریحا میں’بدو الکعبانہ‘ نامی اسکول مسمارکرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’بدو الکعبانہ‘ اسکول کے پرنسپل محمود الجرمی نے بتایا کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے انہیں ایک نوٹس ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسکول اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا گیا ہے جس کسی بھی وقت مسمار کیا جاسکتا ہے۔
الجرمی نے کہا کہ عالمی قوانین کی رو سے تعلیم تمام انسانوں کا بنیادی حق ہے مگر صہیونی انتظامیہ فلسطینی قوم سے اس کے اس بنیادی انسانی حق کو سلب کرنے کے لیے اس طرح کے مجرمانہ حربے استعمال کررہےہیں۔
خیال رہے کہ ’بدو الکعبانہ‘ نامی اسکول اریحا کے متعدد دیہات کا واحد اسکول ہے جس میں عرب شہریوں کے سیکڑوں بچے زیرتعلیم ہیں۔ صہیونی ریاست کی نام نہاد اوسلو معاہدے کی تقسیم کے تحت یہ اسکول غرب اردن کے ’سیکٹر‘C‘ میں قائم ہے۔
صہیونی ریاست اس سیکٹر میں فلسطینی شہریوں کی املاک کی مسماری کا آپریشن پہلے سے جاری رکھے ہوئے ہے۔
الکعبانہ اسکول کے پرنسپل نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسکول کی مسماری روکنے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالے اور فلسطینی بچوں کو تعلیم کے بنیادی حق سے محروم کرنے کی سازشوں کو روکے۔
الکعبانہ عرب وادی اردن کے دیہاتی عرب شہریوں پر مشتمل ہیں۔ یہ لوگ سنہ 1967ء سے قبل غرب اردن اور اور وادی اردن میں آباد ہیں۔ ماضی میں یہ لوگ خانہ بدوشی کی زندگی بسرکرتے رہے ہیں۔ سنہ 1967ء میں انہوں نے یہاں پر ایک اسکول قائم کیا۔ اس وقت اس یہ اسکول شیلٹرز کی شکل میں موجود ہے۔