کینیڈا میں ماہرین نے ایک طبی تحقیق میں بتایا ہے کہ جو بچے گائے کا دودھ بہ کثرت استعمال کرتے ہیں ان کا قد گائے کا دودھ استعمال نہ کرنے والے بچوں کی بسبت اونچا ہوتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صویا بین یا بادام کے دودھ کی نسبت بچوں کی بہتر نشو نما کے لیے گائے کا دودھ موثر غذا ہے۔
ماہرین نے کئی سال اس حوالے سے تحقیقات کیں اور بتایا بچپن میں گائے کا دودھ پینے والے بچوں کے قد دوسرے دودھ پینے والے بچوں کی نسبت اونچا ہوتا ہے۔
یہ تحقیق کینیڈا کے سان مائیکل اسپتال کے زیرانتظام کی گئی جس کے نتائج گذشتہ ہفتے کو ایک امریکی طبی جریدے میں شائع کیے گئے ہیں۔
تحقیقے مطالعے کے لیے ایک سے چھ سال کے پانچ ہزار بچوں کےبیانات نقل کیے گئے اور ان کی جسمانی ساخت کا تجزیہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق طبی تحقیق میں شامل ہونے والے 92 فی صد بچے گائے کا دودھ پیتے رہے ہیں جب کہ 12 فی صد نے گائے کے دودھ کے متبادل دوسری اقسام کے دودھ استعمال کیے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دو سے چھ سال کی عمر کے بچوں کو گائے کا دودھ پلانے سے ان کے قد میں دوسرے بچوں کی نسبت 0 اعشاریہ 4 سینٹی میٹر کا اضافہ ہوتا ہے۔
جو بچے تین سال کی عمر تک روزانہ گائے کے دودھ کے تین کپ پیتے ہیں ان کے قد دوسرے بچوں کی نسبت 1.5 سینٹی میٹر بلند ہوتا ہے۔
گائے کا دودھ نہ صرف قد بڑھانے کا موجب ہے بلکہ دماغ اور ہڈیو کی نشونما میں بھی مدد گار ہے۔ اس میں موجود چکنائی، پروٹین اورکیلشیم بچوں کی نشو نما کے لیے غیرمعمولی حد تک مفید ہوتے ہیں۔