گذشتہ پانچ سال سے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والا العراقیب گاؤں 114 ویں مرتبہ مسمار کردیا گیا۔ فلسطینی قصبے کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک اسے 114بار مسمار کیا جا چکا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق العراقیب گاؤں کی تازہ مسماری کی کارروائی کل بدھ کو کی گئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج، پولیس اور اسپیشل فورسز کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری میشنری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی ور سیکڑوں فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر سخت موسم کے باوجود ان کی کچی جھونپڑیوں سے بھی محروم کردیا گیا۔
شہریوں نے بتایا کہ انہدامی کارروائی سے قبل اسرائیلی فوج کی کئی گاڑیاں وہاں آ کر رکیں جس کے بعد بلڈوزر اور دیگر بھاری مشینری وہاں لائی گئی اور چند منٹ کے اندر اندر فلسطینیوں کے عارضی شیلٹرز گرا دیے گئے۔
مقامی شہریوں نے بتایا کہ گائوں کا محاصرہ کرنے والے اسرائیلی فوجیو اور پولیس اہلکاروں نے گن پوائنٹ پرخواتین اور بچوں کو ان کی جھونپڑیوں سے نکال دیا جس کے بعد ان کے کچے گھروندوں کو ان میں موجود سامان سمیت ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیر ریاستی باشندے قرار دے کروہاں سے نکالنا اوران کی املاک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے مگر حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صہیونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ جولائی دو ہزار دس کے بعد سے اب تک العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر تنکے چن کرپھر آشیاں بندی کر لیتے ہیں۔ کچھ دنوں بعد انہیں پھر مسمار کردیا جاتا ہے۔
العراقیب جزیرہ نما النقب کی ان 51 بستیوں میں سے ایک ہے جنہیں صہیونی حکومت نے غیرقانونی قرار دے رکھا ہے اور وہاں پر رہنے والوں کے کچے مکانات اور جھونپڑیاں آئے روز مسمار کی جاتی ہیں۔ مجموعی طورپر جزیرہ النقب میں اڑھائی لاکھ فلسطینی عرب بدو آباد ہیں۔ اسرائیل ان فلسطینیوں کو غیرقانونی باشندے قرار دیتا ہے۔
العراقیب سے فلسطینی ذرائع نے اپنی رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی ملٹری پولیس اور شہری انتظامیہ کے سیکڑوں اہلکاروں نے العراقیب قصبے پر یلغار کی۔ صہیونی حکام نے بلڈوزروں کی مدد سے فلسطینیوں کے کچے مکانات اور جھونپڑیاں مسمار کردیں،جس کے نتیجے میں سیکڑوں خواتین اور بچے صہیونی مظالم کے بعد ایک مرتبہ پھر کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے اورعالمی برادری سے مدد کے منتظر ہیں۔