چار عرب ملکوں کی طرف سے خلیجی ریاست قطر کے بائیکاٹ کے خلاف فلسطین میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ فلسطین کے علاقے غزہ می پٹی میں قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بائیکاٹ کے خلاف سیکڑوں خواتین اور بچوں نے مارچ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کے علاقے خان یونس میں الشیخ حمد سٹی میں سیکڑوں بچوں اور خواتین نے قطر کے ساتھ یکجہتی ریلی نکالی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں قطر اور فلسطینی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر قطر کے سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کی مذمت اور دوحہ حکومت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا تھا۔
اس موقع پر ننھے مظاہرین اور خواتین نے قطر کی حمایت اور بائیکاٹ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے سعودی عرب اور دوسرے ملکوں پر زور دیا کہ وہ قطر کے سفارتی بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے دوحہ پر معاشی بحران مسلط کرنے سے گریز کریں۔
اس موقع پر خاتون سماجی اور سیاسی رہ نما ام بلال شراب نے قطر کی فلسطینی قوم کے لیے مالی،اخلاقی اور سیاسی معاونت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے محصورین کی سب سے بڑھ کر قطر نے مدد کی اور جنگ سے تباہ حال فلسطینی خاندانوں کی کفالت، گھروں کی تعمیر اور بنیادی ڈھانچے، اسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر میں مدد فراہم کی گئی۔ فلسطینی قوم موجودہ بحران میں قطری حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔
خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر دہشت گردی کی معاونت کا الزام عاید کرتے ہوئے دوحہ کا سفارتی اور تجارتی بائیکاٹ کردیا تھا۔