چهارشنبه 30/آوریل/2025

اقوام متحدہ کا غزہ میں بجلی کے بحران کے مضمرات پرانتباہ

جمعرات 15-جون-2017

اقوام متحدہ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بجلی کے سنگین بحران اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی المیے کے خدشات پر خبردار کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق رابرٹ بائیبر نے فلسطینی اتھارٹی، اسرائیل اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ پر زور دیا کہ وہ مفاد عامہ کی خاطر غزہ کی پٹی کے عوام کومشکلات سے نکالنے کے لیے مل کر اقدامات کریں۔

یو این اہلکار نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میںانسانی المیے کو رنما ہونے سے روکنے کے لیے بجلی کی بحالی میں مدد کرے کیونکہ بجلی کے شدید بریک ڈاؤن کے نتیجے میں غزہ کے تمام علاقوں میں صحت، ماحولیات، سیوریج اور بلدیاتی نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

رابرٹ بائپر نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کو بجلی کی ترسیل میں کمی اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اس کی حمایت سےانسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔

یو این عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کو مقامی سطح پر بجلی پیدا کرنے کے لیے ماہانہ 10 لاکھ لیٹر ایندھن درکار ہے۔ یہ کم سے کم مقدار ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر وارننگ ایک ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب فلسطینی اتھارٹی کے مطالبے پر اسرائیل نے غزہ کو بجلی کی فراہمی کم کردی ہے۔ اسرائیل کی طرف سے غزہ کے علاقوں کو صرف 45 منٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ غزہ میں بجلی کا بحران اس قدر شدید ہے کہ شہریوں کو چوبیس میں سے تین یا زیادہ سے زیادہ چار گھنٹے بجلی دیکھنا نصیب ہوتی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی