اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اور سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے امیر کویت کوٹیلیفون کرکے انہیں ماہ صیام اور کویت کو سلامتی کونسل میں عبوری رکنیت ملنے پر مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کویت کی سلامتی کونسل میں رکنیت کو مسئلہ فلسطین کے عالمی فورمز پر پیش رفت کے لیے غیرمعمولی اہمیت کا حامل اقدام قرار دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں حماس کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے صدر اسماعیل ھنیہ نے امیر قطر الشیخ صباح الاحمد الصباح کو ٹیلیفون کرکے انہیں ماہ صیام کی مبارک باد دینے کے ساتھ ساتھ کویت کو سلامتی کونسل میں دو سال کے لیے عبوری رکنیت ملنے پر مبارک باد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں کویت کو رکنیت کا درجہ ملنا کویت کی علاقائی اور عالمی سطح پر اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔ سلامتی کونسل میں کویت کی رکنیت سے مسئلہ فلسطین کی حمایت میں اضافہ ہوگا اور عالمی فورمز پر قضیہ فلسطین کو اٹھانے میں مدد ملے گی۔
اسماعیل ھنیہ نے امیر کویت کی عرب ممالک بالخصوص خلیجی ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے تنازع کے حل اور مفاہماتی مساعی کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر امیر کویت نے کہا کہ سلامتی کونسل میں ان کے ملک کی رکنیت مسلم امہ اور عرب اقوام کی خدمت کا ذریعہ ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کویت سلامتی کونسل اور دنیا کےدیگر فورمز پر فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کا معاملہ اٹھائے گا اور فلسطینیوں کے حقوق کے حصول کے لیے بھرپور سفارتی جنگ لڑی جائے گی۔
امیر کویت نے حماس رہ نما کو یقین دلایا وہ خلیجی ممالک کے درمیان پائے جانے والے اختلافات دور کرنے کے لیے مفاہتمی کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ قطر اور دوسرے عرب ملکوں کے درمیان سفارت بائیکاٹ جلد ختم ہوجائے گا۔