خلیجی ملکوں کی طرف سے قطرپر معاشی پابندیاں عاید کرنے کی تمام ترکوششوں اور دوحہ کا اقتصادی محاصرہ کرنے کے باوجود قطری حکومت نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے محصورین غزہ کی امداد جاری رکھی ہوئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے قائم کردہ قطری کمیٹی نے وزارت برائے ہاؤسنگ کے تعاون سے جنگ سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے متاثرین کو مالی امداد کی پہلی قسط جاری کی ہے۔
خیال رہے کہ یہ قسط صرف غریب شہریوں کے متاثرہ مکانات کی مرمت کے لیے ہے۔ یہ امداد ان خاندانوں میں تقسیم کی گئی ہے جن کے مکانات سنہ 2014ء کی جنگ میں اسرائیلی بمباری سے متاثر ہوئے تھے تاہم ان کے مالکان غربت کی وجہ سے ان کی مرمت نہیں کرسکے۔
قطری حکومت کی طرف سے ’باوقار رہائش گاہ‘ کے عنوان سے جاری مہم کےتحت 127 میں سے 28 خاندانوں میں امدادی رقم تقسیم کی۔ اگلے مراحل میں دیگر متاثرہ غریب کنبوں میں بھی امداد تقسیم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ قطری حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ مکانات کی مرمت کے لیے 1 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس پیکج کے تحت فی خاندان 8000 ڈالر ادا کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ قطر کی طرف سے یہ امداد ایک ایسے وقت میں تقسیم کی گئی ہے جب دوسری جانب بعض خلیجی ملکوں نے قطر کا معاشی اور سفارتی بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ سعودی عرب اور اس کے قریبی بعض ممالک نے الزام عاید کیا ہے کہ قطر دہشت گرد تنظیموں کی مدد کررہا ہے۔