چهارشنبه 30/آوریل/2025

‘یو این‘ کا ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی بند کرنے کا اعلان

بدھ 14-جون-2017

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوران کے خبردار کیا ہے کہ فنڈز کی قلت کے باعث وہ آئندہ ماہ فلسطین کے علاقوں غزہ اورغرب اردن کے ہزاروں فلسطینی خاندانوں کو خوراک کی فراہم بند کردیں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان  اسٹیفن ڈوگریک نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ عالمی ادارہ خوراک کو غریب فلسطینی شہریوں کو راشن کی فراہمی کے لیے فنڈز نہیں مل سکے ہیں جس کے نتیجے میں ادارہ خوراک جولائی سے غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں رہنے والے 1 لاکھ 50 ہزار فلسطینیوں کو راشن فراہم نہیں کرسکے گا۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد سے مستفید ہونے والوں میں زیادہ ترفلسطینی بچے اور خواتین ہیں۔

ترجمان نے خبردار کیا کہ عالمی برادری کی طرف سے امداد کی فراہمی کم ہونے اور اس کے نتیجے میں غربت کا شکار فلسطینیوں کی امداد میں کمی سے فلسطینیوں کی معاشی ابتری میں مزید اضافہ ہوگا۔ خاص طور پر وہ فلسطینی شہری جن کی اوسط یومیہ آمد سواتین امریکی ڈالر سے بھی کم ہے خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی خوراک کی مد میں امداد جاری رکھنے کے لیے 60 کروڑ 6 لاکھ ڈالر کی فوری ضرورت ہے تاکہ اگلے تین ماہ کےدوران غزہ اور غرب اردن میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے خوراک کا بندو بست کیا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی