فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے دباؤپر اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کو دی جانے والی مالی مدد ختم کیے جانے پر سابق اسیران اور شہداء کے لواحقین نے شدید احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعلات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں سابق اسیران نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ رام اللہ اتھارٹی نے کئی سال سے جاری ان کی مالی امداد اچانک بند کردی ہے جس کے نتیجے میں انہیں شدید مالی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سابق اسیران اور شہداء کےاہل خانہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ان کے وظائف بند کرکے غریب اور بے سہارا شہریوں کے منہ سے نوالا چھیننے کی کوشش کی گئی ہے۔
سابق اسیر اور اسیران کمیٹی کے رکن مصطفیٰ مسلمانی نے کہا کہ سابق اسیران اور ان کے اہل خانہ کے پاس فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ملنے والی امداد کے سوا اور کوئی ذریعہ آمد نہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ان کی امداد ایک ایسے وقت میں روکی گئی ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور عید کی تیاریاں جاری ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی دباؤ پر فلسطینی اتھارٹی نے سابق اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کو دی جانے والی امداد بند کردی تھی۔