مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر نے مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جامعہ کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب کو اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے دورے کی دعوت دی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جامعہ الازھر کے عہدیداروں کو اسرائیل کے دورے کے دعوت ملنے کی خبروں کے سامنے آنے کے بعد مصر میں عوامی حلقوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہری آپس میں اس موضوع پر باتیں اور تبصرہ آرائی کررہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جامعہ الازھر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب کو اسرائیل کی طرف سے کسی قسم کا کوئی دعوت نامہ نہیں ملا ہے اور نہ جامعہ الازھر ایسی کسی دعوت کو قبول کرسکتی ہے۔
جامعہ الازھر کا قضیہ فلسطین کے بارے میں موقف واضح ہے۔ ہم مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت قرار دینے کے مطالبے پر قائم ہیں۔
خیال رہے کہ مصری خبار ’الیوم السابع‘ نے جامعہ الازھر کو بھیجے گئے مبینہ اسرائیلی دعوت نامے کا متن شائع کیا تھا۔ اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دعوت نامہ 4 جون کو جامعہ الازھر کو پہنچایا گیا تھا۔ تاہم جامعہ الازھر نے اس دعوت نامے کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے کر اسے مسترد کر دیا ہے۔