اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق کابینہ نے گذشتہ شب ہونے والے اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے مطالبے پرعمل درآمد کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کو ترسیل کردہ بجلی کی مقدار میں کمی کردی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے صہیونی حکومت کے ایک سینیر عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ کابینہ نے فوج کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئےاسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں محاصرے میں نرمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ کی پٹی کی بجلی کی سپلائی میں کمی کرنے کا فیصلہ فلسطینی اتھارٹی کے مطالبے پر کیا گیا ہے۔ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے سرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی کو فراہم کردہ بجلی کی مقدار کم کردے کیونکہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی کی طرف سےبجلی کے بلات ادا نہیں کر سکتی۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ، انٹیلی جنس چیف ہرٹز ھلیوی اور اسرائیلی رابطہ کار بولی مرڈخائے نے غزہ کی پٹی کی عاشی حالت کو انتہائی المناک قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک ماہ قبل کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے حل کے لیے ان کے پاس کوئی آپشن نہیں۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کو بجلی کی سپلائی کم کردے۔