شنبه 16/نوامبر/2024

اسپانوی شہر کی بلدیہ اسرائیلی بائیکاٹ تحریک میں شامل

ہفتہ 10-جون-2017

اسپین کے شہر ’دی بال دی سان بتھینی‘ کی شہری حکومت نے جرات مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی اور صہیونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسیوں پر اسرائیل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسپانوی شہر کی مقامی حکومت نے مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی حمایت اور اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بلدیہ اسرائیلی ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف نوآبادیاتی طرز کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے رد عمل میں اسرائیل کا تمام شعبوں میں بائیکاٹ کرتے ہوئے ’BDS‘ تحریک میں شامل ہو رہی ہے۔

خیال رہے کہ ’BDS‘ نامی یہ تحریک گذشتہ کچھ عرصے سے دنیا بھر میں جاری ہے جس میں صہیونی ریاست کی مصنوعات اور مختلف شعبوں میں بائیکاٹ کی ترغیبات دی جا رہی ہیں۔ یہ تحریک کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ اسپانوی بلدیہ کا بی ڈی ایس تحریک میں شامل ہونا بھی اس تحریک کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بلدیہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ تحریک میں شامل ہونے کے بعد اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری کے تمام معاہدوں کو ختم  کررہی ہے۔بلدیہ کی جانب سے صہیونی ریاست پر اقتصادی پابندیاں بھی عاید کی جائیں گی۔ ’دی بال دی سان بتھینٹی‘ بلدیہ اسرائیل کے ساتھ کسی تقریب میں شامل نہیں ہوگی۔ صہیونی ریاست کے ساتھ ہرطرح کے تجارتی، سیاسی، زرعی، تعلیمی، سپورٹس، سیکیورٹی اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون ختم کردیا گیا ہے۔

بلدیہ نے تعلقات کی بحالی کے لیے شرائط عاید کی ہیں اور کہا کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف ریاستی مظام بند کراتے ہوئےانسانی حقوق کا احترام کرے، فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کا اعتراف کرے، عالمی قراردادوں کے مطابق فلسطینی شہروں پر ناجائز قبضہ ختم کرے اور نو جولائی 2004ء کو عالمی عدالت انصاف کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کے مطابق دیوار فاصل مسمار کرے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 242 پر فوری طور پرعمل درآمد کرے۔

مختصر لنک:

کاپی