چهارشنبه 30/آوریل/2025

غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کی تعداد پونے چار لاکھ ہوگئی

ہفتہ 10-جون-2017

اسرائیلی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق دریائے اردن کے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاروں کی تعداد تین لاکھ 80 ہزار ہوچکی ہے۔ جب کہ بیت المقدس میں 2 لاکھ 10 ہزار یہودی آباد ہیں۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن میں آباد کیے گئے یہودی آبا دکاروں کی 44 فی صد تعداد جن کی تعداد ایک لاکھ 68 ہزار 500 یہودی کالونیوں سے باہر آباد ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن میں بیان کردہ یہودی آبا دکاروں کی تعداد میں فلسطینیوں کی نجی اراضی پر بنائی گئی کالونیوں کے آباد کار شامل نہیں ہیں۔

اسرائیل کی دائیں بازو کی ایک تنظیم ’اب امن‘ کی رپورٹ کے مطابق غرب رادن میں فلسطینیوں کی نجی اراضی پر 97 کالونیاں بنائی گئی ہیں جن میں کئی ہزار یہودی آباد ہیں۔

اسرائیلی سرکاری اعدادو شمار کے مطابق غٹرب اردن کی 150 یہودی کالونیوں میں سات لاکھ  یہودیوں کی توثیق کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ برس 23 دسمبر کو سلامتی کونسل نے فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبے پرمبنی ایک قرارداد منظور کی تھی۔

اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودیوں کی غیرقانونی آباد کاری کا سلسلہ فوری طور پربند کرے۔

مختصر لنک:

کاپی