اسرائیلی حکام اور اسیر فلسطینی صحافی محمد القیق کے وکلاء کےدرمیان طے پائے سمجھوتے کے مطابق القیق کو چھ ماہ کے بعد رہا کیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر محمد القیق کےوکیل نےبتایا کہ صہیونی حکانے ان کےموکل کو ساڑھےدس ماہ جیل میں انتظامی حراست میں رکھنے کےبعد رہا کرنے کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ وہ اپنی انتظامی حراست کے ساڑھےچار ماہ اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے اسیر صحافی اسامہ القیق کو گذشتہ برس دسمبر میں بیرزیت یونیورسٹی میں حماس کی سالگرہ کی تقریبات میں سرگرم رہنے کے الزام میں دو سال تک حراست میں رکھنے کی تیاری کررہے تھے۔ انہوں نے دھمکی دی تھی القیق کو حماس کی حمایت میں سرگرمیوں میں حصہ لینے پر دو سال جیل میں ڈالا جائے گا۔
محمد القیق نے گذشتہ مئی میں اپنی انتظامی حراست کے خلاف اپیل کورٹ میں ایک درخواست دی تھی مگر صہیونی عدالت نے درخواست مسترد کردی تھی۔
خیال رہے کہ محمد اسامہ القیق کو اسرائیلی فوج نے 15 جنوری کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کی گرفتاری غرب اردن کے وسطی شہر البیرہ کے شمال میں واقع ’بیت ایل‘ چوکی سے عمل میں لائی گئی تھی۔