قابض صہیونی فوج نے جمعہ کو علی الصباح غرب اردن کے شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہ نما سمیت پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیاہے کہ فورسز نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے تلاشی کی کارروائی کےدوران تین مطلوب افراد کو حراست میں لیا ہے۔ دو فلسطینیوں کو غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے مشرقی اللبن قصبے سے گرفتار کیا گیا۔
صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ الخلیل میں تلاشی کے دوران فلسطینیوں کی دو گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج جمعہ کو علی الصباح صہیونی فوج نے الخلیل شہر میں تلاشی کے دوران حماس رہ نما الشیخ عبدالخالق النتشہ اور سابق اسیر ضرار ابو منشار کو حراست میں لے لیا۔63 سالہ عبدالخالق النتشہ پہلے بھی حراست میں لیے جاتے رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطبق صہیونی فوج نے الشیخ عبدالخالق النتشہ اور سابق اسیر ضرار ابو منشار کو سحری کے وقت جبل الرحمہ کالونی میں واقع ان کے گھروں سے حراست میں لیا۔ ان کی ذاتی گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ النتشہ سنہ 1992ء میں فلسطین سے لبنان بے دخل کیے گئے رہ نماؤں میں شامل تھے۔ انہوں نے زندگی کے 18 سال صہیونی زندانوں میں گذارے جن میں 10 سال مسلسل قید اور باقی انتظامی حراست کی سزا کے طور پر قید کاٹی۔