جمعه 15/نوامبر/2024

تہران میں بم دھماکے دہشت گردی ہے، مسلم امہ متحد ہوجائے:حماس

جمعرات 8-جون-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایران کے دارالحکومت تہران میں پارلیمنٹ ہاؤس اور ایران کی مذہبی شخصیات کے مزارات پر ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ’دہشتگردی‘ کی واردات قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مسلم امہ پر باہمی اتحاد اور اتفاق پر زور دینے کے ساتھ تہران میں گذشتہ روز ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم اور حماس پورے عالم اسلام، عرب دنیا اور ایران کی سلامتی اور سالمیت کی خواہاں ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالم اسلام کو اپنے مشترکہ دشمن صہیونیوں کے خلاف اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام میں مسلمان ملکوں میں خون خرابہ اسلام دشمن قوتوں کی سازش ہے۔ عالم اسلام کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔

بیان میں تہران میں گذشتہ روز ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ تہران میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب اور امام خمینی کےمزار پر ہونے والے بم دھماکے دہشت گردی ہے۔ حماس ان واقعات کی پوری شدت کے ساتھ مذمت کرتی ہے۔

خیال رہے کہ ایران میں گذشتہ روز ہونے والے بم دھماکوں میں 12 افراد ہلاک اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی