اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کے لیے انتہائی افسوسناک قراردیاہے جس میں انہوں نے قطر سے حماس اور اخوان المسلمون پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عادل الجبیر کا بیان حماس کے خلاف اشتعال پھیلانے اور اکسانے کے مترادف ہے۔ ان کے اس بیان سے پوری فلسطینی قوم اور مسلم امہ کو دلی دکھ پہنچا ہے۔ حماس سعودی عرب کی سلامتی، سالمیت، استحکام اور دن دگنی رات چگنی ترقی کی خواہاں ہے۔ اس کے باوجود سعودی قیادت کی طرف سے حماس کے خلاف زہرآلود بیانات کا سامنے آنا انتہائی افسوسناک ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نےاپنے دورہ فرانس کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ قطر کی جانب سے سعودی عرب اور دوسرے ملکوں کے خلاف بہت سازشیں ہوچکیں۔ اب انہیں بند ہونا چاہیے۔ ہمارا مطالبہ ہےکہ قطر اخوان المسلمون اور حماس جیسی تنظیموں کی حمایت اور مدد پر پابندی عاید کرے۔
حماس نے سعودی وزیرخارجہ کےبیان پرشدید رد عمل میں کہا ہے کہ عادل الجبیر کی طرف سے حماس کے بارے میں بیان حیران کن ہے۔ ایک ایسا ملک جو فلسطینیوں کے بنیادی حقوق بشمول حق خود ارادیت کا حامی ہو اور فلسطینیوں کی تحریک آزادی اور قربانیوں کا معترف ہو تو اسے حماس کے خلاف متنازع بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے۔ سعودی وزیرخارجہ سے فلسطینی قوم کے دشمنوں اور قابض صہیونیوں کے موقف کو تقویت ملی ہے۔ اس طرح کے بیانات سے مسلم امہ کو کوئی فایدہ نہیں ہوسکتا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قضیہ فلسطین پوری مسلم امہ اور عرب دنیا کا مرکزی اور درجہ اول کا حل طلب مسئلہ ہے۔ عالم حماس کو آزادی فلسطین کے لیے جائز اور آئینی دائرے کے اندر رہتے ہوئے جدو جہد کرنے والی تنظیم کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ حماس اس قابض دشمن کے خلاف جدو جہد کررہی ہے جو نہ صرف فلسطینیوں بلکہ تمام عرب اور مسلمان ممالک کا دشمن ہے۔ حماس پہلے قبلہ اول کی سرزمین اور مقام معراج کی محافظ ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ کا بیان عالمی قوانین اور بین الاقوامی سفارت کاری کے اصولوں کی نفی ہے۔ پوری فلسطینی قوم عادل الجبیر کے اس بیان پرحیران ہے۔ انہوں نے حماس کا نام لے کر دہشتگردی کی فہرست میں شامل کرکے فلسطینی قوم کی آزادی کے لیے جاری تحریک کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے۔