اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے واضح کیا ہے کہ فلسطینی عرب شہروں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی میں اضافے کی تازہ لہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے اسرائیل کا نتیجہ ہے۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے اسرائیل کو فلسطین میں یہودی آباد کاری کی آشیرباد حاصل ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری کے نئے منصوبے کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے۔ صہیونی ریاست کی طرف سے حال ہی میں غرب اردن میں 1000 نئے رہائشی فلیٹس کی منظوری امریکی آشیر باد تحت دی ہے۔ نیا توسیع پسندانہ منصوبہ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل کا ثمر ہے۔
عبدالطیف القانوع کاکہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی جانب سے پہلے بھی فلسطین میں یہودی آباد کاری کا سلسلہ جاری تھا مگرسابقہ امریکی حکومت کھل کر یہودی آباد کاری کی حمایت نہیں کررہی تھی۔ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے صہیونی ریاست کو توسیع پسندی کا گرین سگنل دیا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مقبوضہ بیت المقدس کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے۔ بیت المقدس پر بھی یہودی آباد کاری اور یہودیت مسلط کرنے کی منظم سازش کی جا رہی ہے، ان تما سازشوں میں اسرائیل کو امریکا کی مکمل حمایت اور آشیر باد حاصل ہے۔