شنبه 03/می/2025

غزہ میں شہری کی شہادت، شہداء انتفاضہ کی تعداد 319 ہو گئی

بدھ 7-جون-2017

فلسطینی تھنک ٹینک ’القدس اسٹڈی سینٹر‘ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی دہشت گردی میں ایک فلسطینی شہری کی شہادت کے بعد شہداء انتفاضہ کی تعداد 319 ہوگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز ایک فلسطینی نوجوان غزہ کی پٹی میں اسرائیلی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ کر شہید ہوگیا۔ یکم اکتوبر 2015ء کے بعد سے فلسطین میں جاری ’تحریک انتفاضہ القدس‘ کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں 319 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں 25 سالہ فادی ابراہیم النجار اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں جام شہادت نوش کرگیا تھا۔ رواں سال کے پچھلے پانچ ماہ میں 38 فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو برسوں سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران 301 فلسطینی اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے کے بعد موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے جب 13 فلسطینی زخمی ہونے کے کچھ عرصے بعد جام شہادت نوش کرگئے۔

شہداء انتفاضہ القدس میں غرب اردن کا جنوبی شہر الخلیل 80 شہداء کے ساتھ سر فہرست ہے۔ اس کے بعد بیت المقدس میں 64، رام اللہ میں 29، جنین میں 25، نابلس میں 22، بیت لحم میں 20، طولکرم میں 7، سلفیت میں بھی چھ، قلقیلیہ میں چار، طوباس میں ایک اور غزہ کی پٹی میں 37 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

عمر کے اعتبار سے کل شہداء کا 29 فی صد بچوں پرمشتمل ہے جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔ کم عمر شہداء انتفاضہ کی تعداد 85 درج کی گئی ہے۔ ان میں 3 ماہ کا ایک شیر خوار رمضان محمد ثوابتہ بھی شامل ہے۔

تحریک انتفاضہ کے دوران 31 فلسطینی خواتین بھی جام شہادت نوش کرچکی ہیں۔ ان میں 13 کم عمر لڑکیاں شامل ہیں۔ ان میں سب کم عمر شہیدہ کی عمر 2 سال تھی جسے اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں بمباری کرکے شہید کیا۔

شہداء میں 87 بچے شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔ کم عمر شہداء کل شہادتوں کا 29 فی صد ہیں۔ ان میں ایک تین ماہ کا شیرخوار رمضان محمد ثوابتہ بھی شامل ہے۔
تحریک انتفاضہ کے شہداء کے جسد خاکی قبضے میں رکھنا بھی صہیونی ریاست کی منظم پالیسی ہے۔ اس وقت بھی سات شہداء کے جسد خاکی اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی