چهارشنبه 30/آوریل/2025

فتحاوی رہ نما نے ’دیوار براق‘ کو اسرائیلیوں کی ملکیت قرار دے ڈالا

اتوار 4-جون-2017

فلسطین قوم کے بنیادی اصولوں اور دیرینہ مطالبات سے انحراف تحریک فتح کے مرکزی لیڈروں کے ہاں عام دیکھنے کو ملتا ہے۔ فتح کے ایک مرکزی لیڈر جبریل الرجوب نے تو دست برداری کی حد ہی کردی۔ انہوں نے بغیر کچھ سوچے سمجھے مسجد اقصیٰ کے تاریخی حصے ’دیوار براق‘ کو اسرائیلیوں کی ملکیت قرار دے ڈالا۔

فتحاوی رہ نما جبری الرجوب نے صہیونی ریاست کی ترجمانی اسرائیل ہی کے ایک ٹی وی چینل کو دیے گئےانٹرویو میں کی۔ فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن جبری الرجوب سے جب عبرانی ٹی وی 2 کے اینکر نے ’دیوار براق‘ کی مذہبی ملکیت کے بارے میں سوال کیا تو الرجوب نے بغیر سوچے سمجھے ایک ایسی بات کہہ دی جس نے نہ صرف پوری فلسطینی قوم کو مشتعل کردیا بلکہ عالم اسلام کے مذہبی جذبات کو بھی اکسانے کا ذریعہ بنا۔ انہوں نے کہا کہ دیوار براق جسے صہیونی ’دیوار گریہ‘ کہہ کراپنی ملکیت جتلانے کی مذموم کوشش کرتے ہیں کو اسرائیلیوں کی ملکیت قرار دیا۔

جبریل الرجوب نے کہا کہ اگر فلسطینیوں  اور اسرائیل کے درمیان مستقبل میں کوئی سمجھوتہ طے پاتا تو ہے اس میں مسجد اقصیٰ تو فلسطینیوں کے ہاتھ میں رہے گی مگر ’دیوار براق‘ اسرائیلیوں کے پاس ہوگی۔

جبریل الرجوب کے بیان کے بعد اسرائیلی سیاسی اور مذہبی حلقوں میں بحث جاری ہے جس میں حکومت پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ دیوار براق پر اپنا قبضہ مستحکم کرنے کے لیے اقدامات شروع کرے۔
فتحاوی لیڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’امید کی کرن‘ قرا ردیا اور کہا ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان کی موجودگی میں تنازع فلسطین، اسرائیل کو حل کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ مذہبی طور دیوار براق بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے ان تاریخی آثار میں شامل ہے جنہیں پوری دنیا فلسطینیوں کی مذہبی ملکیت قرار دیتی ہے۔ اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے’یونیسکو‘ نے بھی دیوار براق کو مسلمانوں اور فلسطینیوں کی ملکیت قرار دے رکھا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی