فلسطین میں ماہ صیام کے باوجود یہودی اشرار کی جانب سے قبلہ اول کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 161 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
خبر رساں ایجنسی ’قدس پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق سوموار کو دن کے پہلے حصے میں پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں سو سے زاید یہودی آباد کار باب المغاربہ[مراکشی دروازے] سے داخل ہوئے اور کئی گھنٹے مسجد میں گھومنے پھرنے کے بعد باب السلسلہ سے باہر نکلے۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس کی طرف سے یہودیوں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
قدس پریس کے مطابق شام کے وقت پھر دسیوں یہودی آباد کار قبلہ اول میں داخل ہوئے۔ ان میں یہودی طلباء اور ان کے مذہبی رہ نما بھی شامل تھے۔
یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے جا رہے ہیں جب دوسری طرف فلسطینی نمازی اور روزہ دار بھی عبادت کے لیے قبلہ اول آ رہے ہیں۔ اسرائیلی پولیس کی طرف سے فلسطینی روزہ داروں کو روکنے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں جب کہ یہودی شرپسندوں کو کھلی چھٹی دی گئی ہے۔
ادھر کل منگل کو اسرائیلی فوج نے قبلہ اول کے محافظوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے پہرے داروں کو اس وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے آنے والے فلسطینی روزہ داروں کو یہودی آباد کاروں کے ممکنہ حملوں سے بچانے کی کوشش کررہے تھے۔