چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی کابینہ کا ’مقام براق‘میں اجلاس کا اشتعال انگیز مظاہرہ

پیر 29-مئی-2017

اسرائیل کی انتہا پسند حکومت نے مذہبی اشتعال انگیزی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ سے متصل ’دیوار براق‘ کے صحن میں کابینہ کا اجلاس منعقد کرکے نہ صرف فلسطینی قوم بلکہ پورے عالم اسلام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی کابینہ کا دیوار براق کے صحن میں بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کے 50 سال کے بعد یہ پہلا اور انتہائی اشتعال انگیز اقدام ہے۔

صہیونی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے لیے کل اتوار کے روز مقام براق کی جگہ کا تعین کیا گیا جس کے بعد صہیونی وزراء صحن براق میں جمع ہوئے۔ اجلاس میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی اور بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے 50 ملین شیکل کا بجٹ منظور کیا گیا۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی7 نے اپنی آن لائن ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے دیوار براق کے صحن میں کابینہ کا اجلاس منعقد کرنے کا چیلنج قبول کیا ہے۔

یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد کیا گیا ہے جب صہیونی ریاست مقبوضہ بیت المقدس پر قبضے کے 50 سال پورے ہونے پرسلور جوبلی منا رہی ہے۔

ادھر عبرانی اخبار’معاریف‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کل دیوار براق کے مقام پر ہونے والے اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں القدس میں یہودی آباد کاری ، توسیع پسندی سمیت 50 ملین شیکل کےبجٹ کے توسیعی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ ان منصوبوں میں پرانے بیت المقدس میں زیرزمین راستے، سیڑھیاں، یہودی کالونی تک رسائی کے لیے  اور دیوار براق تک پہنچنے کے لیے راستوں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔

دوسری جانب فلسطین کے عوامی اور مذہبی حلقوں  کی طرف مقام براق کے صحن میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کے انعقاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی نئی اشتعال انگیزی قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی کابینہ کا یہ اجلاس ایک ایسے وقت مین منعقد کیا گیا ہےماہ صیام کے دوران فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول کا رخ کررہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی