فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں ادویات کی قلت اور اس کے نتیجے میں مریضوں کو درپیش مشکلات پر خبردار کیا ہے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں گردوں اور کیموتھراپی ادویات ختم ہوگئی جس کے نتیجے میں مریض بلبلا اٹھے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں شہید عبدالعزیز الرنتیسی اسپتال کے شعبہ اطفال میں بچوں کی کیموتھراپی ادویات اور گردوں کے امراج کی ادویات بالکل ختم ہوچکی ہیں۔
الرنتیسی اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلیمان نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے بدترین بحران نے شعبہ اطفال کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔
مغربی غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران کے باعث مریض بچے حقیقی انسانی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔ بجلی کی کمی اور ادویات کی قلت نے مریضوں اور اسپتال عملے سب کو مسلسل پریشان کر رکھا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ابو سلیمان نے کہا کہ گردوں کے امراض میں مبتلا 48 بچوں کو ہرہفتے ڈائیلائسز کے عمل سے گذرنا پڑتا ہے۔ ادویات کی قلت اور علاج کی دویگر سہولیات کی کمی کے باعث ان بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا مل کرمحاصرہ شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں کے عوام بدترین انسانی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔