چهارشنبه 30/آوریل/2025

تین بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کی حالت تشویشناک

ہفتہ 27-مئی-2017

اسرائیل کی جیلوں میں سترہ اپریل سے اپنے حقوق کے لیے بھوک ہڑتال کرنے والے تین فلسطینی قیدیوں احمد سعدات، عاھد غلمہ اور صحافی محمد اسامہ القیق کی حالت تشویشناک ہونے کے بعد انہیں اسپتالوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تینوں فلسطینی اسیران اسرائیل کی بدنام زمانہ ’اوھلیکدار‘ جیل میں قید ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ تینوں اسیران خون کی قے کررہےہیں اور مسلسل بے ہوش ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران نے اپنے مطالبات کی فہرست میں اضافہ کرتے ہوئے ایک نیا مطالبہ شامل کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں جنگی قیدی تسلیم کیا جائے۔

اسیران کی طرف سے صہیونی انتظامیہ کو پیغام دیا گیا ہے کہ تمام اسیران بھوک ہڑتال منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ اس دوران اسرائیلی حکومت کی طرف سے لاپرواہی اور مجرمانہ غفلت برتنے کے جواب میں اسیران بھی جواب میں اپنے مطالبات بڑھائیں گے۔

ادھر دو دو سابق فلسطینی اسیران احمد حسنی عوض اور علی عیسیٰ حسین نے بھی جیلوں میں قید اپنے بھوک ہڑتالی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ دونوں سابق اسیران کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک ہڑتال جاری رکھیں گے جب تک اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران بھوک ہڑتال جاری رکھتے ہیں۔

اسرائیلی جیل میں قید صحافی محمد اسامہ القیق کی اہلیہ فیحا شلش نے بتایا کہ ان کے اہل خانہ کو بتایا گیا ہے کہ محمد القیق کی صحت غیرمعمولی حد تک خراب ہے۔

مرکزاطلاعات سے بات کرتے ہوئے فیحا شلش نے کہا کہ محمد القیق سے 15 مئی سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔ یہ معلوم نہیں کہ وہ جیل میں کس مقام پر قید ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ القیق گذشتہ 24 روز سے مسلسل بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی