اسرائیلی جیلوں میں اپنے حقوق کے لیے بھوک ہڑتال کرنےوالے اسیران کی ہڑتال آج 40 ویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔ دوسری جانب فلسطین بھر میں بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں اور دیگر یکجہتی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کل جمعہ کے روز شمالی فلسطین میں اسرائیلی اسپتالوں اور جیلوں کے باہر جمعہ کے اجتماعات منعقد کیے گئے۔
سنہ 1948ءکے مقبوضہ فلسطین میں قائم الجلمہ جیل کے باہر سیکڑوں شہریوں نے جمعہ کی نماز ادا کی۔
اس کے علاوہ جنوبی فلسطین کے شہر بئر سبع میں سوروکا اسپتال کے باہربھی نماز جمعہ کا اہتمام کیا گیا جس میں سیکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی۔
بئر سبع میں سوروکا اسپتال کے باہر نماز جمعہ کے اجتماع سے اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح نے خطاب کیا۔ انہوں نے مشکل حالات اور سخت گرمی کےباوجود بھوک ہڑتال جاری رکھنے پر فلسطینی اسیران کی عزم واستقلال کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری فلسطینی قوم بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کے ساتھ کھڑی ہے اوران کے تمام مطالبات پورے ہونے تک سڑکوں پر رہے گی۔
بئر سبع میں اسیران کی حمایت میں نکالے جانے والے جلوس سے اسرائیلی کنیسٹ کے عرب رکن طلب ابو عرار نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب ارکان کنیسٹ بھوک ہڑتالی اسیران کے مطالبات منوانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔
ادھر شمالی فلسطین کے عرعرہ چوک میں سیکڑوں فلسطینی شہریوں نے بھوک ہڑتالی اسیران کی حمایت میں جلوس نکالا۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز او کتبے اٹھا رکھے تھےجن پر اسیران کے مطالبات تسلیم کرنے کے حق میں نعرے تحریر تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف بھی شدیدنعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ اسرائیل جیلوں میں قید 1500 فلسطینی اسیران نے 17 اپریل کو اجتماعی بھوک ہڑتال شروع تھی۔ آج ان کی بھوک ہڑتال کو 40 روزگذرچکےہیں۔
اسرائیلی جیلوں میں قید 6500 فلسطینی اسیران میں 51 خواتین، 300 بچے، 500 انتظامی قید اور 1800 مریض ہیں۔
ويخضع 6500 أسير للاعتقال في سجون الاحتلال الصهيوني، بينهم 51 امرأة، و300 طفل، و500 معتقل إداري، و1800 أسير مريض