اسرائیل کی بدنام زمانہ عسقلان جیل میں پابند سلاسل 15 بھوک ہڑتالی قیدیوں کو ان کی حالت تشویشناک ہونے کےبعد اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عسقلان جیل میں قید دسیوں فلسطینی گذشتہ چالیس روزسے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہیں۔ طویل بھوک ہڑتال، سخت گرمی اور دیگر ہمہ نوع مسائل کے باعث بھوک ہڑتالی اسیران کی حالت زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے جس کے باعث پندرہ فلسطینی اسیران کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی صورت حال کو فالو کرنے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے مطابق بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کی اسپتالوں میں منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔ صہیونی ریاست کی طرف سے اسیران کے مطالبات کے جواب میں ہٹ دھرمی اختیار کیے جانے کے باعث اسیران مزید مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں جس کے باعث انہیں اسپتالوں میں لے جایا جا رہا ہے۔
کلب برائے اسیران کے مندوبین کریم عجوہ اور خالد محاجنہ نے اسیران علاء الدین عبدالکریم اور دیگر کے حوالے سے بتایا کہ مسلسل بھوک ہڑتال کےباعث قیدیوں کی حالت غیرمعمولی حد تک تشیوناک ہو گئی ہے۔ اسیران کے پورے جسم میں تکلیف ہے۔ اسیر علاء الدین عبدالکریم کے ہاتھ پاؤں حرکت کرنے سے قاصر ہوگئے ہیں اور ان کا وزن 14 کلو گرام کم ہوگیا ہے۔
انسانی حقوق کے مندوبین نے بتایا کہ اسیرعبدالکریم کو عسقلان جیل سے ’برزلائی‘ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عسقلان جیل میں 45 فلسطینی قیدی بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔ ان میں تین مریض اسیران ابراہیم انجاص، ابراہیم ابو مصطفیٰ اور عثمان ابو خرج بھی شامل ہیں۔