فلسطین کی سپریم جوڈیشل کونسل نے اسرائیلی خفیہ اداروں اور فوج کے لیے جاسوسی کرنے والے فلسطینی ایجنٹوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کو حکام کے حوالے کرنے والے جاسوسوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ اگر دشمن کے ساتھ تعاون کے جرم میں کوئی مخبر پکڑا گیا تو اسے کڑی سزا دی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے مخبروں کے لیے مشروط عام معافی کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب گذشتہ روز اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر مازن فقہاء کے تین قاتلوں کو پھانسی دے دی گئی تھی۔
جوڈیشل کونسل کا کہنا ہے کہ مخبروں کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔ اگر کوئی دشمن کے لیے ایجنٹ کا کردار ادا کرنے سے تائب ہونے اور مخبری ترک کرتے ہوئے محب وطن شہریوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے معافی کا دروازہ کھلا ہے۔ وہ تمام ایجنٹ جو دشمن کےساتھ کسی قسم کا تعاون کرتے رہے ہیں اگر وہ اپنی جان بخشی چاہتے ہیں خود کو حکام کے حوالے کردیں، ورنہ پکڑے جانے پرانہیں عبرت ناک سزا دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کے لیے جاسوسی سے تائب ہونے والے عناصر کو یہ پیشکش آئین کے آرٹیکل 84 مجریہ 1957ء میں دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز تین فلسطینی شہریوں کو حماس کمانڈر مازن فقہا کے قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی۔ سزا پانے والے دو مجرموں کی عمریں 38 اور ایک کی 42 سال تھی۔