شنبه 16/نوامبر/2024

’غزہ میں بجلی کے بریک ڈاؤن بدترین انسانی بحران کا موجب‘

اتوار 21-مئی-2017

اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے نتیجے میں بدترین انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے۔ انہوں نےعالمی برادری سے غزہ میں بجلی کے بحران اور دیگر مسائل کے فوری حل کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران ایک بیان میں اقوام متحدہ کے امن مندوب رابرٹ بائیبر نے کہا کہ غزہ کے دو ملین عوام وسط اپریل سے بدترین بجلی کے بریک ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں جس کے نتیجے میں علاقے میں خوفناک انسانی المیہ رونما ہوچکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وسط اپریل کے بعد غزہ کی پٹی کے شہریوں کو 100 سے 150 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں غزہ میں 24 میں سے 20 گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے۔ چوبیس گھنٹوں میں صرف چار گھنٹے کےلیے بجلی چھوڑی جاتی ہے۔ بجلی کے اس بدترین بریک ڈاؤن سے مقامی فلسطینی آبادی کی مشکلات کا بہ خوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

رابرٹ بائیبر نے کہا کہ غزہ کے عوام گذشتہ دس سال سے اسرائیل کے مسلط کردہ محاصرے کے باعث بجلی کی قلت کا شکار ہیں۔ گذشتہ برسوں کے دوران غزہ کے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ 12 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے امن مندوب کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام بدترین بحران کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے عوام کو توانائی کے بدترین بحران سے نکالنے کے لیے فوری اور موثر امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں شہری نہ صرف بجلی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں بلکہ پینے کے صاف پانی کی قلت، خوراک کی قلت، اسرائیلی بمباری سے تباہ مکانات کی تعمیر نو میں رکاوٹ اور کئی دیگر مسائل کا شکار ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی