روسی حکومت نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی جانب سے جاری کردہ نئی پالیسی دستاویز کو مثبت سمت میں اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے حماس کی طرف سے جاری کردہ نئی پالیسی دستاویز جس میں سنہ 1967ء کی حدود میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا گیا ہے مثبت سمت میں اہم پیش رفت ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ماسکو نے حماس کی نئی پالیسی دستاویز کا جائزہ لیا ہے جس میں اہم اور مثبت نکات بیان کیے گئے ہیں۔
ماسکو نے وزارت خارجہ حماس اور دیگر فلسطینی دھڑوں پر زور دیا ہے کہ وہ قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کے اقدامات کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ماسکو کو توقع ہے کہ حماس مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مزید مثبت اور عالمی موقف کے ہم آہنگ اقدامات کرے گی۔
خیال رہے کہ حماس کی حال ہی میں جاری کردہ نئی پالیسی دستاویز کی شق 20 میں سنہ 1967ء کی سرحدوں میں بیت المقدس کو دارالحکومت قرار دینے پر فلسطینی ریاست کے قیام کی تجویز سے اتفاق کیا ہے تاہم ساتھ ہی حماس کا کہنا ہے کہ پورا فلسطین مقبوضہ ہے اور حماس تاریخی سرزمین فلسطین کی ایک انچ سے بھی دست بردار نہیں ہوگی۔