شیرخوار بچوں سے کھلینے اور انہیں بہلانے کے لیے عموما والدین انہیں بری طرح جھنجھوڑتے ہیں جس کے نتیجے میں بچوں کے دماغ، دل اور دیگر جسمانی اعضاء پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے۔
جرمن میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق شیر خوار بچوں کو جھنجھوڑنے سے صرف جرمنی میں سالانہ 200 بچے دماغی عواض کا شکار ہوتے ہیں۔ کم سن بچوں کو جھنجھوڑنے سے ان کا حرام مغز اپنی جگہ سے الٹ جاتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں جرمن وزارت صحت کی سیکرٹری پیربل میلش نے ’شوٹگارٹ‘ یونیورسٹی اسپتال کے دورے کے موقع پر خطاب کے دوران کہا کہ شیر خوار بچوں کو اچھالنے ، انہیں زور زور سے ہلانے اور یا جھنجھوڑنے کے نتیجے میں بچے جسمانی عوارض کا شکار ہوسکتے ہیں اور ان کا دماغ الٹ سکتا ہے۔
مسز میلیش کاکہنا تھا کہ کم سن بچے تیزی کے ساتھ نشو نما پا رہے ہوتے ہیں۔ انہیں زیادہ سے زیادہ پرسکون رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر بچوں کو جھنجھوڑا جائے تو اس کے نتیجے میں ان کا دماغ الٹ سکتا ہے۔