پنج شنبه 01/می/2025

دو ہزار فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال دوسرے ماہ میں داخل

جمعرات 18-مئی-2017

اسرائیلی جیلوں میں بنیادی حقوق سے محروم فلسطینی اسیران کی اجتماعی بھوک ہڑتال آج دوسرے ماہ میں داخل ہوگئی ہے۔ سیکڑوں اسیران مسلسل بھوک ہڑتال سے نڈھال ہیں تاہم ان کی جانب سے چھینے گئے حقوق کی فراہمی تک بھوک ہڑتال جاری رکھی جائے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران نے 17 اپریل 2017ء کو اجتماعی بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔ شروع میں 1500 فلسطینی اسیران نے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی۔ آج بھوک ہڑتالی اسیران کی تعداد 2000 سے تجاوز کرگئی ہے۔ بھوک ہڑتالی اسیران نے مریضوں کے معاملے میں لاپرواہی برتنے، انتظامی حراست، قید تنہائی اور اسیران کےاہل خانہ سے ملاقات پرعاید پابندی ختم کرنے سمیت کئی دیگر مطالبات پیش کیے ہیں۔

گذشتہ روز بھوک ہڑتالی فلسطینی رہ نما حسن سلامہ نے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ ایسا قانون وضع کریں تاکہ کسی بھی فلسطینی کو تین سے پانچ سال تک کی سزا سے زیادہ سزا نہ دی جاسکے اور چاہے اس کی جو بھی قیمت ادا کرنا پڑے اسیر کو رہائی دلائی جائے۔

ادھر آج سے ’جلبوع‘ جیل کے 60 اسیران بھی اجتماعی بھوک ہڑتال میں شامل ہوگئے ہیں۔ اسیران کاکہنا ہے کہ وہ مطالبات پورے ہونےتک اجتماعی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 60 خواتین، 300 بچے اور انتظامی حراست کے 500 اسیران شامل ہیں۔ ان میں 1800 فلسطینی اسیر مختلف بیماریوں کا بھی شکار ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی