اسرائیلی جیل میں بنیادی حقوق کے حصول کے لیے مسلسل ایک ماہ سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی سیاست دان مروان البرغوثی نے کہا ہے کہ اگرصہیونی انتظامیہ نے بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ مذاکرات نہ کیے تو وہ پانی پینا بھی ترک کردیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن مروان البرغوثی نے اپنے وکیل خضر شقیرات سے ملاقات کےدوران بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر صہیونی جیل انتظامیہ اسیران کے حقوق کی فراہمی کے بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتی ہے تو وہ بہ طور احتجاج پانی پینا بھی چھوڑ دیں گے۔
فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو فالو کرنے کے لیے قائم کردہ اطلاعات کمیٹی کے مطابق مروان البرغوثی نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ اگر اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے اسیران کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے بات چیت شروع نہ کی تو وہ مزید احتجاجی حربے اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں گذشتہ 17 اپریل سے 1800 فلسطینی اسیران اپنے حقوق کے حصول کے لیے اجتماعی بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔ بھوک ہڑتال کی قیادت کرنے والے رہ نماؤں میں تحریک فتح کی سینٹرل کمیٹی کے ممبراور رکن پارلیمنٹ مروان البرغوثی بھی پیش پیش ہیں۔