چهارشنبه 19/مارس/2025

لاھور ایک کروڑ آبادی والے شہروں میں شامل ہونے کے قریب

بدھ 17-مئی-2017

یہ تو معروف ہے کہ کرہ ارض پر خشکی کے ساتھ ٹکڑے ہیں سات براعظموں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ان ساتوں براعظموں میں خشکی کا مجموعی رقبہ 5 کروڑ 10 لاکھ ایک ہزار مربع کلومیٹر ہے اورآبادی سات کروڑ کے قریب بتائی جاتی ہے۔

دنیا بھر میں آبادی کا رحجان شہروں کی طرف ہے۔  "The World’s Cities in 2016” کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی 54.5 فی صد آبادی قاہرہ، نیویارک، استنبول، نئی دہلی اور کراچی جیسے بڑے شہروں میں آباد ہے۔

رپورٹ کے مطابق سنہ 2030ء تک شہروں میں آبادی کا تناسب 60 فی صد اور دیہاتوں میں 40 فی صد رہ جائے گا۔ یوں ایک کروڑ آبادی والے عالمی شہروں کی تعداد بڑھ کر 41 ہوجائے گی۔ اگلے ایک عشرے میں 10 ملین آبادی والے شہروں میں پاکستان کا لاھور اور بھارت کا حیدر آباد شہر بھی شامل ہوجائے گا۔

سنہ 2030 ء میں دنیا کے سب سے گنجان آباد شہروں میں ٹوکیو کا متوقع طور پر پہلا نمبر ہوگا اور اس کی آبادی 38.14 ملین ہوجائے گی۔

ذیل میں گنجان آباد عالمی شہروں اور ان کی آبادی کی تعداد بیان کی جا رہی ہے۔

ٹوکیو کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 26.45 ملین کے ساتھ دوسرے، چین کا شنگھائی شہر 24.48 ملین کے ساتھ تیسرے، بھارت کا ممبئی 2135 کے ساتھ چوتھے، برازیل کا ساؤ پالو 21.19 ملین کے ساتھ پانچویں، چینی دارالحکومت ’بیجنگ 21.24 ملین کے ساتھ چھٹے، میکسیکو  کا ‘میکسیکوسٹی‘ 21.15 ملین کے ساتھ ساتویں، جاپان کا اوساکا 20.23 ملین کے ساتھ آٹھویں، مصر کا قاہرہ 19.33 ملین کے ساتھ نویں اور امریکی شہری نیویارک 18.6 ملین کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔

آبادی کے تناسب سے ترکی کے شہر استنبول کو بھی اہمیت کا حاصل ہے۔ استنبول کی آبادی 14.36 ملین، بغداد کی 7.66 اور سعودی عرب کے شہر ریاض کی آبادی 7 ملین بتائی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی