اسرائیلی فوج نے تازہ کریک ڈاؤن میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے سابق فلسطینی وزیر سمیت کم سے کم نو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں سابق فلسطینی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ عیسیٰ الجعبری کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر کا گیٹ توڑ کراندر داخل ہونے کے بعد اہل الجعبری کے اہل خانہ کو زدو کوب کرنے کے بعد عیسٰی الجعبری کو حراست میں لےلیا۔
سابق فلسطینی وزیر کہ اہلیہ ام خیری نے بتایا کہ صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے علی الصباح ان کے گھرکے اندر داخل ہونے کے لیے گیٹ پرلاتیں اور ڈنڈے مارنا شروع کیے۔ اس پر ان کے شوہر کے بھائیوں نے صہیونی فوج کو ایسا کرنے سے منع کیا مگر قابض فوجی گیٹ توڑ کراندر داخل ہوئے۔ ان کے شوہر اور دیگر افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد الجعبری کو حراست میں لے لیا۔
ام خیری نےبتایا کہ صہیونی فوج نے گھر میں تلاشی کی آڑ میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور واپسی پر ان کی گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی۔
ادھر فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے دوسرے شہروں میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں آٹھ دیگر فلسطینی شہریوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق زیادہ گرفتاریاں قلقیلیہ اور بیت لحم سے عمل میں لائی گئیں جہاں سے چھ فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔