قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم 15 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ طولکرم پناہ گزین کیمپ میں تلاشی کے دوران ایک شہری کو حراست میں لیا گیا۔ تین افراد کو نابلس میں کفر قدوم کے مقام سے حراست میں لیے گئے۔ دو کو شمالی شہر سلفیت میں کفل حارس کے مقام سے گرفتار کیا گیا۔ ایک شہری کی گرفتاری رام اللہ میں عبوین کے مقاب سے جب کہ ایک کو قلندیا سے گرفتار کیا گیا۔
شمال مغربی بیت المقدس کے علاقے بیت سوریک سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک سینیر کارکن کو حراست میں لیا گیا، دو فلسطینی شہریوں کو بیت فجار، ایک کو بیت لحم، ایک شہری کو خضر قصبے، جب کہ حوسان، اورالنبی پل سے بھی ایک فلسطینی شہری کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتار فلسطینی شہریوں میں اسرائیلی فوج کو مزاحمتی کارروائیوں میں مطلوب افراد بھی شامل ہیں۔ انہیں تفتیش کے لیے خفیہ اداروں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ادھر رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کے ساتھ ساتھ بازاروں میں بھی تلاشی لی۔ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ رنتیس شہر میں ایک دکان کو سیل کیا گیا ہے۔ اس دکان کو مبینہ طور پر فدائی حملوں کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر کے جنوب میں ایک اسلحہ ساز فیکٹری بھی پکرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ فیکٹری خفیہ ادارے’شاباک‘ کی مدد سے پکڑی گئی۔