شنبه 16/نوامبر/2024

ارب پتی کا سمندروں کو آلودگی سے بچانے کے لیے عطیہ

بدھ 10-مئی-2017

ناروے کے ایک ارب پتی شخص نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی دولت کا بڑا حصہ سمندروں سے پلاسٹک کا کوڑا نکالنے کے لیے کی جانے والی تحقیق کے لیے وقف کر دیں گے۔

کیئل انگ روک سابق ماہی گیر ہیں اور انھوں نے تیل سے اپنی دولت کمائی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی دولت کا بڑا حصہ اس تحقیقی بری جہاز کی فنڈنگ کے لیے دیں گے جو سمندروں سے پلاسٹک نکالنے کا کام کرے گی۔

یہ جہاز ورلڈ وائلڈ لائف کے ساتھ شراکت میں تحقیق کرے گا۔

اس پراجیکٹ میں مائیکرو سوفٹ کے بل گیٹس، امریکی تاجر وارن بفٹ اور فیس بک کے بانی مارک زکربرگ بھی شامل ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق کیئل انگ دو ارب ڈالر کے مالک ہیں۔

ناروے کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا ‘میں نے جو کمایا ہے اس کا زیادہ حصہ میں معاشرے کو واپس کرنا چاہتا ہوں۔ اور یہ جہاز اسی کا حصہ ہے۔’

اس تحقیقی جہاز پر 30 افراد کا عملہ ہو گا اور اس میں 60 سائنسدانوں اور چند لیبارٹریز کی جگہ ہو گی۔

اخباری رپورٹس کے مطابق یہ جہاز سمندر سے یومیہ پانچ ٹن پلاسٹک کا کوڑا نکالے گا اور اس کو پگھلائے گا۔

کیئل انگ نے کہا ‘زمین کا 70 فیصد حصہ سمندر پر مشتمل ہے اور اس بارے میں بہت کم تحقیق کی گئی ہے۔’

انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس جہاز پر کتنی لاگت آئے گی اور اس کے علاوہ وہ اپنی دولت میں سے کیا عطیہ کریں گے۔ کیئل اور ان کی اہلیہ پہلے ہی ایک فاؤنڈیشن چلا رہے ہیں جس کے ذریعے سکالرشپس دی جاتی ہیں۔

ورلڈ وائلڈ لائف کی نینا جینسن کا کہنا ہے کہ وہ کیئل سے تیل کی پیداوار کے حوالے سے بالکل متفق نہیں ہیں اور جب بھی ان کا کیئل کے ساتھ اتفاق نہ ہوا تو وہ ان کو چیلنج کرتی رہیں گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ اس تحقیقی جہاز کے حوالے سے کافی خوش ہیں۔

‘میں نے اس سے قبل اس قسم کا عزم نہیں دیکھا۔ ہمارا خواب ہے کہ سمندروں کے حوالے سے مسائل کو حل کریں جیسے کہ سمندروں میں انتہائی پلاسٹک آلودگی۔’

 

مختصر لنک:

کاپی