اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل سرکردہ فلسطینی رہ نماؤں سمیت مزید 50 فلسطینی قیدیوں نے آج سے بھوک ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ 17 اپریل کو 1500فلسطینی اسیران نے صہیونی مظالم اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اب تک اس تحریک میں مزید 200 فلسطینی شامل ہوچکے ہیں جس کے بعد بھوک ہڑتالی اسیران کی تعداد 1700 تک جا پہنچی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اسیران کی ترجمان میڈیا کمیٹی کے رکن عبدالرحمان شدید نے غزہ کی پٹی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج جمعرات سے مزید 50 فلسطینی اسیران بھوک ہڑتال تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔ ان میں کئی سرکردہ اسیر رہ نما بھی شامل ہیں۔
عبدالرحمان الشدید نے بتایا کہ آج سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران رہ نماؤں میں نائل البرغوثی، احمد سعدات، حسن سلامہ اور عباس السید شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی جیل انتظامیہ کی طرف سے اسیران کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔ بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کو دباؤ میں لانے کے لیے انہیں قید تنہائی میں ڈالنے اور ایک سے دوسری جیلوں میں منتقل کرنے کی بے رحمانہ کارروائیاں جاری ہیں۔
آج سے بھوک ہڑتال میں شامل ہونے والے رہ نماؤں اور کارکنوں میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے نایل البرغوثی، عباس السید، حسن سلامہ، صحافی محمد القیق، عاید دودین، توفیق ابو عرقوب، فائز حامد، زیاد دعواد، طارق ادعیس، فادی حمد، ابراہیم ابو سرور، طاہر عطوہ، رجب الطحان، محمود ردایدہ، محمد عطیوی، حمزہ العباسی، فراس نصار اور دیگراسیران شامل ہیں۔