اسلامی تعاون تنظیم کے فلسطین کے لیے خصوصی مندوب احمد الرویضی نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست بیت المقدس میں فلسطینی آبادی کا تناسب کم کرکے 15 فی صد لانے کی سازش کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست نے بیت المقدس میں توسیع پسندی کا جال تیار کرنا شروع کیا ہے۔ صرف توراتی پارکوں کے لیے 2600 دونم اراضی غصب کی گئی ہے۔
اردن کے سرکاری ٹی وی کے پروگرام ’عین القدس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں احمد الرویضی نے کہا کہ صہیونی انتظامیہ نے بیت المقدس میں ’او آئی سی‘ کے مندوبین کو تعمیرو مرمت سے سختی سے روک دیا ہے۔ مشرقی بیت المقدس کا 12 فی صد رقبہ فلسطینیوں کو دیا جا رہا ہے جب کہ 42 فی صد رقبے پر یہودی بستیاں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ باقی اراضی یہودی پارکوں کے نام پر غصب کی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں الرویضی نے کہا نہ صہیونی ریاست نے سنہ 1967ء کےبعد اب تک بیت المقدس کی 2600 دونم اراضی توراتی پارکوں کے لیے غصب کی۔ ان میں سات پارک وادی حلوہ، جبل المکبر، وادی الجوز، الصوانیہ، جبل زیتون، العیسویہ، جبل الطور، جورۃ العناب، باب الخلیل اور باب الساھرہ میں تعمیر کیے جا رہے ہیں۔