فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں حکمران تحریک فتح کے غنڈہ گردوں نے گذشتہ روز اسیران کےساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دیے گئے دھرنے کےدوران اسلامی جہاد کے سرکردہ رہ نما الشیخ خضرعدنان کےساتھ توہین آمیز سلوک کرنےکے بعد انہیں دھرنے سے دھکے دے کرنکال دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں بھوک ہڑتالی اسیران کی حمایت میں لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں الشیخ خضر عدنان نے شرکت کی۔ اس موقع پر فتحاوی گنڈہ گردوں نے مذہبی رہ نما کے ساتھ بد تمیزی کی اور انہیں دھکے دےکر دھرنے سے نکال دیا گیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع اور اسلامی جہاد کے ذرائع کے مطابق تحریک فتح کے ڈنڈہ بردار عناصر نے رام اللہ میں یاسر عرفات گراؤنڈ میں لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے شرکت کرنے پر الشیخ خضر عدنان اور ان کے ساتھیوں سے بدتمیزی کا مظاہرہ کیا۔
خیال رہے کہ صدر محمود عباس کے ماتحت فلسطینی ملیشیا اور فتح کے غنڈہ گرد گذشتہ کچھ دنوں سے الشیخ خضر عدنان کے خلاف مذموم مہم چلائے ہوئے ہیں۔ حال ہی میں عباس ملیشیا نے الشیخ خضر عدنان کو پولیس مرکز میں کئی گھنٹے تک حبس بےجا میں رکھا۔ عدنان کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا انہیں معنوی طور پر ختم کرنا چاہتی ہے۔