فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوج کے زیرانتظام ’مستعربہ فورس‘ نے پانچ فلسطینی شہریوں کو تشدد کے بعد اغواء کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی ’مستعربہ فورس‘ نے الخلیل شہر میں ایک بچے کو گولی مار کر شدید زخمی کردیا۔ جس کے خلاف فلسطینی شہری احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ اس دوران اسرائیلی فوج کی ’مستعربہ یونٹ‘ کے اہلکاروں نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ کارروائی کےدوران پانچ فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ’مستعربہ فورس‘ اسرائیلی فوج کے ان اہلکاروں پر مشتمل ہے جو عربی بولتے اور عربی ثقافت اور لباس اختیار کرتے ہیں۔ اسرائیلی فوج اس فورس کو فلسطینی شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض صہیونی فوجیوں نے 14 سالہ فلسطینی لڑکے مومن عویضہ مسک کی ٹانگ پر گولی مار کر اسے شدید زخمی کردیا تھا۔ قابض فورسز نے مظاہرین کے خلاف اشک آور گیس بھی استعمال کی جس کے نتیجے میں کئی شہری دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔ قابض فوج کے تشدد کے نتیجے میں 18 سالہ تیسیر محمد عویوی اور یعقوب مصطفیٰ القواسمی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔