اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ نے انکشاف کیا ہے کہ تیونس کے سابق فلائیٹ انجینیر اور تنظیم کے رکن محمد الزواری نے سنہ 2008ء کی غزہ پر مسلط کی گئی جنگ سے قبل بغیر پائلٹ کے 30 ڈرون طیارے تیار کیے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ کے ترجمان کی جانب قطر سے نشریات پیش کرنے والے ’الجزیرہ‘ ٹی وی کی ایک دستاویزی فلم کے لیے ریکارڈ کرائے گئے اپنے بیان میں کہا کہ محمد الزواری شہید غزہ پر سنہ 2008ء میں مسلط کی گئی جنگ سے قبل 30 ڈرون طیارے بنا چکے تھے۔
خیال رہے کہ محمد الزواری کو 15 دسمبر 2016ء کو تیونس کے صفاقس شہر میں نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ ان کے جسم میں 20 گولیاں پیوست کی گئی تھیں۔
حملہ آوروں نے الزواری کو اسنائپر پستول سے نشانہ بنایا اور ان کےسر میں 5 گولیاں ماری گئی تھیں۔ جس کے نتیجے میں وہ جام شہادت نوش کرگئے تھے۔
الزواری کی شہادت کےبعد حماس نے دعویٰ کیا تھا کہ شہید نہ القسام کے رکن تھے بلکہ وہ القسام بریگیڈ کے بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کے بھی خالق تھے۔
انہوں نے ’ابابیل‘ کے نام سے ایک ڈرون طیارہ بنایا تھا جسے سنہ 2014ء کی جنگ میں فلسطینی مجاھدین نے جاسوسی کے لیے استعمال بھی کیا۔
محمد الزواری تیونس کی سرکاری ائیرلائن میں فلائیٹ انجینیر کے طور پر ملازمت کرتے رہے ہیں۔ کچھ عرصہ بعد انہوں نے ملازمت ترک کردی تھی اور وہ حماس کے ساتھ وابستہ ہو کر القسام بریگیڈ کے لیے بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے بنا رہے تھے۔