واشنگٹن نے اصولی فیصلہ کر لیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی کے آخر میں اپنے دورہ مشرق وسطیٰ کے دوران کرینگے گے، ان کے اعلان کے ساتھ ہی امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل ہو جائے گا۔زرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس امریکی سفارتخانہ کی منتقلی کے بعد دنیا جان جائے گی کہ اس سر زمین پر مسلمانوں کا حق نہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی نیویارک سے منسلک ڈاکٹر اطہر سبحانی نے کہا کہ فلسطین کے صدر محمود رعباس 3مئی کو واشنگٹن آرہے ہیں ٹرمپ انتظامیہ انہیں بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیگی جبکہ اسی وجہ کی بنیاد پر فلسطین کی امریکی امدادمیں اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمود عباس کو سی آئی اے کے عہدیداران نے گزشتہ ملاقات میں ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے سے با خبر کر دیا تھا۔
پروفیسر حاکم مجتبیٰ نے بتایا کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کئی بار اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ وہ امریکی صدر منتخب ہوگئے تو مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کر دیں گے، مسلم امہ کو اس انکشاف پر حیران ہونے کی ضرورت نہیں امریکی صدر اپنا وعدہ وفا کرنے جا رہے ہیں ، جس کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد امریکی عرب ممالک کو خوش کرنے کے لیے آزاد خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی بھی حمایت کا اعلان کرے گا۔