جمعه 15/نوامبر/2024

سالانہ 7000 اسرائیلی اہلکار سروس سے فرار ہونے لگے

جمعرات 27-اپریل-2017

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ فوج میں مدت ملازمت سے قبل فوجیوں کے فرار کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور  سالانہ قریبا 7000 اسرائیلی فوجی افسر اور سپاہی فوجی خدمت ترک کررہے ہیں۔

اسرائیلی اخبار’ہارٹز‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ سنہ 2016ء کے دوران  ہرسات میں سے ایک اسرائیلی فوجی اپنی سروس پوری کیے بغیر ملازمت چھوڑ گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلح افواج  کی مرکزی قیادت ادارے میں فوجیوں کے فرار کے رحجان کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ ہرنئے سال کے دوران فوج سے فرار ہونے والوں کے نئے ریکارڈ بننے لگے ہیں۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال دو ہزار سولہ کے دوران  14.6 مرد اور 7.5 خواتین اہلکاروں نے قبل از وقت فوجی ملازمت ترک کی۔

عبرانی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سالانہ فوج سے فرار کے نتیجے میں فوج کی تعداد میں غیرمعمولی کمی آ رہی ہے۔ فرار کا تناسب 60 فی صد سے بڑھ کر 70 فی صد تک جا پہنچا ہے۔

فوج سے فرار کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے لکھا ہے کہ زیادہ تر فوجی خرابی صحت اور نفسیاتی عوارض کی وجہ سے فرار اختیار کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ کئی دیگر اسباب اور عوامل بھی اسرائیلی فوجیوں کو سروس چھوڑنے پرمجبور کررہے ہیں۔ بہت سے ماتحت فوجی اپنی مرضی کی جگہ پر ڈیوٹی نہ لگائے جانے کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے باعث انہیں جیلوں میں ڈالے جانے سے بھی فوج سے نفرت پیدا ہوتی ہے۔

عبرانی اخبار کے مطابق فوج نے ملازمت کی مدت کم کرنے کے باوجود فوج سے فرار کے رحجان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فوج سے فرارکی ایک وجہ اسرائیل کے انتہا پسند یہودی طبقات ہیں جو یہودیوں کو فوجی سروس سے اختیار کرنے سے گریز کی تجویز پیش کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی