اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور جرمن وزیرخارجہ کے درمیان کل بدھ کے روز مغربی بیت المقدس میں پہلے سے طے ملاقات محض اس بات پر منسوخ ہوگئی کہ جرمن وزیرخارجہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں سے نہ ملنے کی نیتن یاھو کی درخواست مسترد کردی تھی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمن وزیرخارجہ زاگمار گابرییل گذشتہ روز اسرائیل کے دورے پر پہنچے جہاں انہوں نے اسرائیل کی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں ’خاموشی توڑیے‘ اور ’بتسلیم‘ کے نمائندوں سے بھی ملاقات کرنا تھی۔ شیڈول میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے بھی جرمن وزیرخارجہ سے ملاقات کرنا تھی۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ سے کہا گیا تھا کہ وہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان سے ملاقات نہ کریں۔ ورنہ وزیراعظم ان سے ملاقات نہیں کریں گے۔ اس پر گابرییل نے صاف الفاظ میں کہا کہ وہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں سے ضرور ملاقات کریں گے۔ اگر اسرائیلی وزیراعظم ملاقات کے لیے یہ شرط عاید کرتے ہیں تو انہیں یہ شرط قبول نہیں ہے۔
دوسری جانب جرمن وزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم کے طرز عمل پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے کارکنان سے ملاقات کون سا ایسا جرم ہے کہ صہیونی وزیراعظم نے طے شدہ ملاقات سے بھی انکارکردیا۔